اتوار _2 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0290
اگر کسی نے کچھ رقم صدقہ کرنے کی نذر مانے تو نذر پوری ہونے پر یہ رقم مسجد کو دے سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب:۔ اللہ تعالی نے قرآن کریم میں مصارف زکوۃ میں آٹھ/8 قسم کے لوگ نقل کئے ہیں. ان آٹھ مصارف میں مساجد کا تذکرہ نہیں ہے. لہذازکوۃ کی رقم مسجد کو نہیں دے سکتے اسی طرح نذر پوری ہونے پر صدقہ کی رقم مسجد میں نہیں دے سکتے کیوں کہ نذر پوری ہونے پر نذر مانی ہوئی چیز کا خرچ کرنا واجب ہے. اور نذر کے مصارف بھی فقراء اور مساکین ہی ہیں۔
ولو نذر صدقۃ وجب علیہ ان یتصدق باقل متمول من ممتلکاتہ علی من ھواھل للزکاۃ کالفقراء والمساکین. (البیان:1/463)
قدعلم من الحصربانھا لاتصرف بغیرھم وھم مجمع علیہ (الاقناع:229)
وکالزکاۃ کل واجب کالنذر والکفارۃ ومنھا دماء النسک بخلاف التطوع (تحفۃ المحتاج:3/154)
اتوار _2 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
اتوار _2 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سورة المائدة – آيت نمبر 012 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
ہفتہ _1 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
سوال نمبر/ 0143
آذان شروع ہونے كے بعد بيت الخلا جانے كا كيا حكم ہے؟
جواب:۔ نبی كريم صلی الله عليه وسلم نے فرمايا جب تم مؤذن كي آواز سنو تو جس طرح مؤذن كہتا ہے اسی طرح کہو ۔(مسلم:٣٨٣)
اس حديث کے تحت شارحين فرماتے ہیں كہ آذان كا جواب دينا ہر اس شخص كے لئے مستحب ہے جو آذان سنے، سوائے اس شخص كے جو بيت الخلاء میں ہو يا نماز میں ہو، لہذا جو شخص آذان کے وقت بيت الخلاء جانا چاہتا ہے تو اسے چاہیے كہ ركا رہے، جب كہ اسكو قضائے حاجت كا شديد تقاضہ نہ ہو اور مؤذن كے آذان كا جواب دينے میں موذن کی اتباع كرے، اس لئے كہ آذان كا جواب پيشاب پاخانہ وغيره میں مشغول ہونے کی بناء پر فوت ہوجائے گا. اس بناء پر وہ پہلے آذان کا جواب دے پھر اپنی ضرورت پوری کرے. لیکن اگر آذان کے وقت قضاء حاجت میں مصروف ہو اور آذان کے بعد زیادہ وقت نہ گزرا ہو تو آذان کے بعد آذان کا جواب دے سکتا ہے۔
قال العلامة النووي:- واعلم أنه يستحب إجابة المؤذن بالقول مثل قوله لكل من سمعه…ممن لا مانع له من الإجابة، فمن أسباب المنع أن يكون في الخلاء:و أي يكون في صلاة….ولو سمع الأذان ..قطع ماهو فيه وأتى بمتابعة المؤذن. (شرح المسلم:٦٨-٦٩\٢)
Question no/ 0143
What does the shariah say with regard to going to the bathroom/toilet when the azaan begins?
Ans; The messenger of Allah (peace and blessings of Allah be upon him)said;
"When you hear the adhan,repeat what the muazzin says”..(muslim:383)
Based on this hadees Shaariheen say it is mustahab for the one to repeat the adhan when the muazzin recites adhan, except for the one in toilet or while praying.. If anyone wants to go to the toilet during the adhan and if he is not in urgency,then he should wait until the adhan ends and he should repeat the adhan after the muazzin.Because the time of answering the adhan gets passed away if anyone is busy in urinating or in toilet during the time of adhan… So he has to answer the adhan first then fulfill his needs… If a person is busy in the toilet while the adhan is being recited and not much time has passed after the adhan then he can answer the adhan after the end of the adhan..
ہفتہ _1 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا زكریا برماور ندوی صاحب
ہفتہ _1 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فضيلة الشيخ عبد المحسن بن محمد القاسم
ہفتہ _1 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
فضيلة الشيخ صالح بن عبدالله بن حميد
ہفتہ _1 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
ہفتہ _1 _اکتوبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا انصار خطیب صاحب مدنی
جمعہ _30 _ستمبر _2016AH / Fazalurahman Shabandari / 0 Comments
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)