004 – سورة النساء – آیت نمبر – 074
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
سورة الانعام– آيت نمبر -123-124 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
سورة الانعام– آيت نمبر -123-124 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)
سوال نمبر/ 0123
زیرِناف (ناف کے نیچے) بالوں کے نکالنے کی حد کہاں سے کہاں تک ہے؟
جواب:۔ دراصل زیرِناف کا لفظ کنایہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے،اور بخاری روایت میں اعانة کا لفظ حدیث استعمال ہوا ہے، اور عانۃ سے مراد وہ بال جو مرد اور مرد اور عورت کی شرمگاہ کے اوپر اور اس کے ارد گرد (اطراف) ہوتے ہیں، اور ابنِ عباس بن سریج سے منقول ہے کہ عانة سے مراد وہ بال جو پیچھےکی شرمگاہ کے اردگرد نکلتے ہیں، لھذا وہ تمام بال جو اگلی یا پچھلی شرمگاہ اور اسکے ارد گرد ہوتے ہیں ان کا حلق کرنا یعنی مکمل نکالنا مستحب ہے،اس اعتبار سے ناف کے نیچے کے بال بھی صاف کئے جا سکتے ہیں اس لئے کہ وہ بال بھی شرمگاہ کے اوپر کے حصہ میں ہوتے ہیں۔
————-
والمراد بالعانة الشعر الذي فوق ذكر الرجل وحواليه وكذاك الشعر الذي حواليه فرج المرأة، ونقل عن ابي العباس بن سريج أنه الشعر النابت حول حلقه الدبر فيحصل من جميع هذا استحباب حلق جميع ما على القبل والدبر و حواليه۔(شرح مسلم 492/1)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (تنظیم مسجد)
مولانا محمد عرفان یس یم ندوی صاحب (وائیس آف بھٹكلیس)
سورة الانعام– آيت نمبر 122 (مولانا عبدالباری ندوی رحمہ اللہ)