درس حدیث نمبر 0771
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
فقہ شافعی سوال نمبر / 1300
جانور کو ذبح کرتے وقت جانور کی گردن پر پاؤں رکھنے کا کیا حکم ہے؟
جانور کو ذبح کرتے وقت اگر جانور کے جسم پر پاوں رکھنے کی ضرورت پیش آئے جس سے جانور کو باسانی ذبح کیا جاسکتا ہو تو ذبح کرتے وقت پاؤں رکھنا مستحب ہے۔
(ﻭﻭﺿﻊ ﺭﺟﻠﻪ ﻋﻠﻰ ﺻﻔﺎﺣﻬﻤﺎ) ﺃﻱ ﺻﻔﺤﺔ اﻟﻌﻨﻖ ﻭﻫﻲ ﺟﺎﻧﺒﻪ ﻭﺇﻧﻤﺎ ﻓﻌﻞ ﻫﺬا ﻟﻴﻜﻮﻥ ﺃﺛﺒﺖ ﻟﻪ ﻭﺃﻣﻜﻦ ﻟﺌﻼ ﺗﻀﻄﺮﺏ اﻟﺬﺑﻴﺤﺔ ﺑﺮﺃﺳﻬﺎ ﻓﺘﻤﻨﻌﻬﻤﻦ ﺇﻛﻤﺎﻝ اﻟﺬﺑﺢ ﺃﻭ ﺗﺆﺫﻳﻪ ﻭﻫﺬا ﺃﺻﺢ ﻣﻦ اﻟﺤﺪﻳﺚ اﻟﺬﻱ ﺟﺎء ﺑﺎﻟﻨﻬﻲ ﻋﻦ ﻫﺬا
شرح مسلم :13/122
ﻗﻮﻟﻪ ﻓﺮﺃﻳﺘﻪ ﻭاﺿﻌﺎ ﻗﺪﻣﻪ ﻋﻠﻰ ﺻﻔﺎﺣﻬﻤﺎ ﺃﻱ ﻋﻠﻰ ﺻﻔﺎﺡ ﻛﻞ ﻣﻨﻬﻤﺎ ﻋﻨﺪ ﺫﺑﺤﻪ ﻭاﻟﺼﻔﺎﺡ ﺑﻜﺴﺮ اﻟﺼﺎﺩ اﻟﻤﻬﻤﻠﺔ ﻭﺗﺨﻔﻴﻒ اﻟﻔﺎء ﻭﺁﺧﺮﻩ ﺣﺎء ﻣﻬﻤﻠﺔ اﻟﺠﻮاﻧﺐ ﻭاﻟﻤﺮاﺩ اﻟﺠﺎﻧﺐ اﻟﻮاﺣﺪ ﻣﻦ ﻭﺟﻪ اﻷﺿﺤﻴﺔ۔
فتح الباري:10/18
ﻭاﻟﺤﻜﻤﺔ ﻓﻴﻪ اﻟﺘﻘﻮﻯ ﻋﻠﻰ اﻻﻇﻬﺎﺭ ﻋﻠﻴﻬﺎ ﻭﻳﻜﻮﻥ ﺃﺳﺮﻉ ﻟﻤﻮﺗﻬﺎ ﻭﻟﻴﺲ ﺫﻟﻚ ﻣﻦ ﺗﻌﺬﻳﺒﻬﺎ اﻟﻤﻨﻬﻰ ﻋﻨﻪ
عمدة القاري:٢١/١٥٤
ﻟﻴﻘﻮﻯ ﻋﻠﻰ اﻹﺟﻬﺎﺯ ﻋﻠﻴﻬﺎ، ﻭﻳﻜﻮﻥ ﺃﺳﺮﻉ ﻟﻤﻮﺗﻬﺎ۔
شرح صحيح الباري لابن البطال:٦/٢٢
فقہ شافعی سوال نمبر / 1299
اگر کوئی عورت (محرم یا گروپ کے ساتھ) حج کی استطاعت رکھتی ہو لیکن شوہر کے منع کرنے سے حج نہ کرسکے اور اس عورت کا انتقال ہوجائے تو کیا وہ عورت گنہگار ہوگی؟
شادی سے پہلے عورت اگر سفر حج کی طاقت نہ رکھتی ہو اور شادی کے بعد سفر حج پر قادر ہو (شرعی رکاوٹ نہ ہو) لیکن شادی کے بعد شوہر منع کرنے کی وجہ سے حج نہ کرسکے اور اس کا انتقال ہوجائے تو ایسی عورت گنہگار نہیں ہوگی، البتہ اس عورت کے مال سے حج بدل کرنا ضروری ہوگا
الشیخ محمد بن محمد الشربینی فرماتے ہیں: واذا احرمت فمنعھا الزوج ومات قضي من تركتها مع كونها لا تعصي لكونه منعها۔ الا اذا تمکنت قبل النکاح فتعصی اذا ماتت
(مغنی المحتاج:٣٤٧/٢)
حواشی الشروانی:٣٦٨/٥
الغررالبھیہ: ٣٥٣/٤
الحاشیة الجمل:٢٧٦/٤
شرح التنبھیۃ: ٤٠٢/٣
سورہ آلِ عمران آیت نمبر 103
مولانا عبد العلیم خطیب صاحب ندوی
فقہ شافعی سوال نمبر / 1298
غیر شادی شدہ شخص کے پاس صرف اتنا مال ہے کہ وہ حج کرسکتا ہے لیکن نکاح کی بھی ضرورت ہے تو وہ پہلے نکاح کرے گا یا حج کرے گا؟
اگر کسی غیر شادی شدہ شخص کے پاس صرف اتنا مال ہے کہ وہ حج کر سکتا ہے لیکن اسےنکاح کی بھی سخت ضرورت ہو اور اسے گناہ میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہو تو ایسی صورت میں نکاح کو مقدم کرے گا اور حج مؤخر کرے گا
الامام النووی رحمة الله علیه: وان احتاج الي النكاح وهو يخاف العنت قدم النكاح لان الحاجة الى ذلك على الفور و الحج ليس على الفور ثم ان لم يخاف العنت فتقديم الحج افضل والا فالنكاح
(المجموع ١٠٧/٨)
مغنی المحتاج: ٢٣٠/٣
حواشی الشروانی: ٣٢/٥
تحفتہ المحتاج: ٩/٢
المھذب : ٦٥٣/١
سورہ آلِ عمران آیت نمبر 102
مولانا عبد العلیم خطیب صاحب ندوی
مولانا صادق اكرمی صاحب ندوی (سلطانی مسجد)
بزبانِ نوائطی
سورہ آلِ عمران آیت نمبر 100 – 101
مولانا عبد العلیم خطیب صاحب ندوی
سورہ آلِ عمران آیت نمبر 098 – 099
مولانا عبد العلیم خطیب صاحب ندوی
فقہ شافعی سوال نمبر / 1297
اگر کسی پر حج فرض تھا لیکن اس نے بغیر عذر کے حج نہیں کیا اور حج کرنے سے پہلے انتقال ہوجائے تو اس کا کیا مسئلہ ہے؟
اگر کسی پر حج فرض تھا اور اس نے استطاعت و سہولت کے باوجود ہونے بغیر کسی عذر کے حج نہیں کیا اور حج کرنے سے پہلے اس کا انتقال ہوجائے تو وہ گنہگار ہوگا اور ورثا پر اس کے مال سے اس کی طرف سے قضاء حج کرنا واجب ہوگا
اذا وجب علی الانسان الحج او العمرۃ ، ولکنہ تراخي عن اداءهما فلم يؤدهما حتى مات ” مات عاصيا۔
(الفقه المنهجي: ٤١٦/١)
قال الامام النووي: اجمعت الامة : على ان من تمكن من الحج فلم يحج ومات لا يحكم بكفره بل هو عاص وقال: ومن وجب عليه الحج فلم يحج حتى مات بعد التمكن من الاداء لم يسقط الفرض ويجب قضاء ؤه..
(المجموع شرح المهذب:٧٦/٧)
حدیث: جامع ترمذی :٢٠٢